ممبئی کی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے اپنی تاریخ میں پہلی بار شہر میں درختوں کی گنتی کا کام میں جی پی ایس ٹیکنالوجی سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔جی پی ایس کی مدد سے کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ درختوں کی معلومات جمع کی جا سکیں گی۔
درخت شماری کے اس عمل میں کارپوریشن کے 30 اہلکاروں کے علاوہ رضاکار اور ماہرینِ نباتیات شریک ہیں جو 2015 تک یہ کام جاری رکھیں گے۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ایڈیشنل کمشنر ایشويار سری نواس نے بی بی سی ہندی کو بتایا کہ: ’پہلی بار درختوں کی گنتی اور سروے میں جی پی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا۔ اس ٹیکنالوجی سے صرف 10 منٹ میں درخت کے بارے میں تمام معلومات مثلا اس کا جی پی ایس مقام، اس کے تنے کی گولائی اور اس کی قسم کے بارے میں معلومات حاصل کی جائیں گی۔‘ان کے مطابق ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ درختوں اور پودوں کے بارے میں
بالکل درست معلومات حاصل ہو سکیں گی۔
سری نواس کے مطابق ’درخت کے بارے میں ہر طرح کی معلومات حاصل ہونے کے بعد ہر درخت کو مخصوص شناخت دی جائے گی اور اس کے بعد اس پر انٹرنیٹ کے ذریعے نظر رکھنا ممکن ہوگا۔‘
اس عمل سے درختوں اور پودوں کے تحفظ میں کافی مدد ملے گی۔
سری نواس کا کہنا تھا کہ درختوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد متعلقہ معلومات کارپوریشن کی ویب سائٹ پر فراہم کر دی جائیں گی۔
ایڈیشنل کمشنر نے بتایا کہ ’جب تمام درختوں کی معلومات جمع ہو جائیں گی تو درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں بھی کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ جی پی ایس کے ذریعے درخت کی صحت کے بارے میں بھی معلومات ملیں گی، جس سے ہم آگے چل کر درختوں کی بہتر دیکھ بھال کر پائیں گے۔‘
ممبئی میٹروپولیٹن کارپوریشن اس مہم پر سات کروڑ روپے خرچ کرنے والی ہے اور اس مہم میں سرکاری ملکیت کے ساتھ ساتھ ذاتی ملکیت کے درختوں کی بھی گنتی ہوگی۔